یأجوج اور مأجوج کی دیوار کے متعلق ۔۔۔ ایک عجیب و غریب واقعہ ۔
جب نبی کریم ﷺ نے طائف کے قلعے کا محاصرہ کیا ۔۔۔
تو آپؐ نے قلعے کے دروازے پر کھڑے ہو کر ایک إعلان کیا کہ یہاں جو بھی کسی کا غلام ہے ، ہمارے لیے ۔۔۔
وہ ایک آزاد انسان کا درجہ رکھتا ہو گا ۔
آپؐ کے اس اعلان پر 23 غلام قلعے سے نکل کر نبی کریم ﷺ کے پاس آئے ۔۔۔
اور آپؐ کے ہاتھ پر إسلام قبول کر لیا (مجمع الزوائد ۷۲۷۰)
ان غلاموں میں سے ایک نام حضرت ۔۔۔ أبوبکرہؓ کا بھی تھا اور اگرچہ نبی ﷺ نے ابوبکرہؓ کو آزاد کر دیا تھا پھر بھی ۔۔۔
وہ خود کو آپؐ کا ایک ۔۔۔ غلام ہی کہا کرتے تھے ۔
ابوبکرہؓ ۔۔۔ ایک بہت ذہین انسان تھے یہاں تک ۔۔۔
کہ انہیں جاتا دیکھ کر ان کا پرانا مالک بھی ان کے پیچھے پیچھے آ گیا اور کہنے لگا کہ ابوبکرہ ! ۔۔۔ میرے ساتھ واپس چلو !
لیکن نبی ﷺ نے اسے کہا کہ نہیں ! ۔۔۔ اسے اللہ اور اس کے رسول نے آزاد کیا ہے ، اس پر تمہارا ۔۔۔ اب کوئی حق نہیں (الطبقات الکبریٰ ج ۷ ق ۱ ص ۹)
اور پھر انہی حضرت ابوبکرہؓ نے بہت بعد میں ۔۔۔ نبی ﷺ کو ایک واقعہ سنایا کہ جو آج رات ۔۔۔
میں آگ کے اس الاؤ کے گرد اپنی محفل کے اندر ۔۔۔ آپ سب کے ساتھ شیئر ۔۔۔ کرنے والا ہوں ۔
حضرت ابوبکرہؓ نے بتایا کہ یا رسول اللہ ﷺ ۔۔۔ !
ایک مرتبہ میں ایک آدمی سے ملا کہ جس کا کہنا تھا کہ ابوبکرہ ۔۔۔ میں نے ایک عجیب ملک کا سفر کیا ہے ۔
اور میں نے دیکھا کہ وہاں رہنے والوں کے پاس ان کی اکلوتی دولت ۔۔۔ ان کے پاس بے تحاشہ لوہا تھا ۔
رات گزارنے کے لیے میں نے ۔۔۔ وہاں کسی گھر میں رہنے کی اجازت مانگی ۔
کہ جو مجھے مل تو گئی لیکن جب سورج غروب ہونے کا وقت قریب آیا ۔۔۔
تو میں نے ایسی کوئی بھیانک آواز سنی کہ آج تک ۔۔۔ کبھی میں نے ایسی کوئی آواز نہیں سنی تھی ۔
وہ آواز سن کر میرا تو دل ہی دہل گیا لیکن اس گھر میں رہنے والوں نے مجھے کہا ۔۔۔ کہ ڈرنے کی کوئی ضرورت نہیں ہے ۔
یہ آواز تمہیں کوئی نقصان نہیں پہنچائے گی لیکن جان لو کہ یہ آواز ۔۔۔ ان لوگوں کی ہے کہ جو اس پہر ۔۔۔ دیوار کے پاس سے واپس گئے ہیں ۔
کیا تم اس دیوار کو دیکھنا چاہو گے ؟
ان کے اس سوال پر میں نے صبح کے وقت وہاں جانے کے لیے ۔۔۔ حامی بھر لی ۔
اب اگلی صبح جب میں وہاں گیا ۔۔۔
تو دیکھا کہ اس دیوار میں چٹان جیسی مضبوط لوہے کی اینٹیں لگائی گئی ہیں کہ جو برف کے ساتھ تقریباً ۔۔۔ جمی ہوئی ہیں ۔
اور کیا دیکھتا ہوں کہ وہاں کھجور کے تنے کے برابر موٹے موٹے ۔۔۔ رسّے پڑے ہوئے ہیں ۔
جب ابوبکرہؓ یہ واقعہ نبی کریم ﷺ کو سنا چکے ۔۔۔ تو آپؐ نے ابوبکرہ کو کہا کہ اس شخص کو میرے پاس لاؤ !
اور جب وہ آدمی نبیؐ کے پاس آیا تو آپؐ نے اسے پوچھا کہ وہ دیوار کیسی تھی ؟
اس نے بتایا کہ یا رسول اللہ ﷺ ! دھاری دار ۔۔۔ اور جمی ہوئی ایسی کہ جیسے اولے ہوتے ہیں ۔
اس پر نبی ﷺ نے لوگوں کی طرف دیکھ کر فرمایا کہ اگر تم نے کوئی ایسا شخص دیکھنا ہے کہ جس نے یاجوج ماجوج کی دیوار دیکھی ہو ۔۔۔
تو وہ اس شخص کو دیکھ لے ۔
کیوں کہ یہ واقعی ذوالقرنین کی دیوار دیکھ کر آیا ہے ۔
اور یہاں پہنچ کر یہ واقعہ ۔۔۔ مکمل ہوتا ہے ۔
اس واقعے کو گیارہویں صدی کے ایک مراکشی سکالر ، إبن سلیمان المغربی نے اپنی نایاب کتاب البدء الخلق والعجائب ، فی المجمع الزوائد میں نقل کیا ہے ۔
اور إبن سلیمان کا اتنا ہی تعارف کافی ہو گا کہ کسی زمانے میں ان کے اسباق ۔۔۔
حرم شریف میں درس کے طور پر دیئے جاتے تھے ۔
یأجوج و مأجوج اور ذوالقرنین کے واقعے پر میں نے پوری ایک سیریز بنائی تھی ۔ اور میری ریسرچ مجھے بتاتی ہے کہ پہلا نہیں ، دوسرا نہیں لیکن ذوالقرنین کا تیسرا سفر ۔۔۔
ہماری اس دنیا کی طرف ہوا تھا اور ذوالقرنین نے وہ دیوار ۔۔۔
یأجوج مأجوج کے ہماری دنیا میں داخلے کے ایک ۔۔۔ راستے کو بند کرنے کے لیے ۔۔۔ اس کے مونہہ کے اوپر تعمیر کی تھی ۔
دنیا کی کسی نامعلوم جگہ پر کہ جو بے حد ۔۔۔ جمی ہوئی ہے ۔
تبھی یہ بات ایکسپلین ہوتی ہے کہ اس شخص نے بائی چانس ۔۔۔ یہ دیوار دیکھ لی اور پھر آ کر ابوبکرہؓ اور پھر نبی کریم ﷺ کو اس کی ۔۔۔
رپورٹ کی تھی ۔
البتہ دیوار کے پیچھے موجود وہ راستہ آگے کس دنیا میں لے کر جاتا ہے ؟
اس کے متعلق ۔۔۔ تو شاید ہم کبھی بھی نہ جان سکیں ۔
فرقان قریشی
Source from Furqan Qureshi Blogs Facebook Profile
جہاں تک مجھے یاد ہے شاید آپ نے اس غار کا منہ گھنے جنگلوں میں چھپا ہوا بتایا تھا….. آپکی وہ سیریز اپنے آپ میں ہی بہت زبردست ہے….. اب وہ دیوار + غار ( آپکے خیال میں ) برف کی تہہ میں گم ہے…. یا جنگلوں میں؟؟؟؟ یا دونوں میں؟؟؟؟
ویسے ایک بات ہے اگر معترض آپ اعتراض کرے یہ ریسرچ آپ کسی یھودی کی چوری کرہے ہو اور خود کا ٹائٹل دے رہے ہو تو کیا آپ اسکو قلب سلیم کے ساتھ دے سکتے ہیں جملہ معترضہ
میں الزام نہیں لگا رہا میں آپکے جواب کا سلوک دیکھوں گا کہ کس طور پر آپکا جواب ہوگا ؟
Salam Furqan bhai,
southern New South Wales, australia…..this makes a perfect place according to the Hadeeth….Australia has the most Ore mines, souther new south wales has forests and frozen Mountains…..as mush as i could look into…..however i am searching for more inshallah…..Thank u very much for always give us the shandaar knowledge bhaijaan. ♥️
Furqan Qureshi Blogs Assalamualaikum Furqan bhai mujhe to lgta hai yajjoj majuuj ki diwar koi barfile ghane jungle ki tarah jagho me hai jaise ki (Antarctica) Saiberiya. Himalya pahad joki hindustan me hai or yaha bhi jungle hai himalya me wha baraf bhi girti hai to shyd Mera ye manna hai ki yajooj majooj barf ke diwar ko chattee honge din bhar or saam hote hote ye diwar patli ho jati hogi or wo log bolte honge ab dusra din karenge bas fir se baraf tight thoss ho jati hogi or Qayamat ke qareeb global warming ki wajah se ye barf sab pighal jaayenge or yajjoj majjuj jab bahar niklega tab jhiil ka pani pi jayenge unko barf chatte chatte aadat hojayengi isliye wo pura Pani pi jayenge .baki … واللہ ھو عالم و رسول اللہ ھو عالم Hania Rajput Isme apka kya khyal hai
السلام علیکم فرقان میاں
آپکے وی لاگ جمع کر رکھے ہیں لیکن گزشتہ تین ماہ مجھے ان سے استفادہ کرنے کا موقع نہیں مل سکا جیسی مصروفیت ہے اسے دیکھتے ہوئے مزید کچھ وقت اسی طرح گزرے گا واللہ اعلم
آپ سے گزارش تھی کہ طئی الارض پر کچھ کام کیجئیے اگر چہ آپ کے بہت سے وی لاگز میں اسپر سرسری بات ہوئی ہے مطلب طئی الارض کو ٹیگ کرکے نہیں لیکن بہت سے تاریخی واقعات آپ نے ڈسکس کئیے ہیں جو اسی زیل میں آتے ہیں خاکسار چاہتا ہے کہ براہ راست اس موضوع پر ان سب کو جمع فرمائیں اور اس پر اظہار خیال کریں اسی طرح جیسے آپ نے اسم اعظم کو ڈسکس کیا تھا وہ ایک عمدہ کوشش تھی آپکا سارا کام ہی ایسا ہے تاہم وہ ایک ماسٹر پیس کہی جاسکتی ہے وہ اسم اعظم پر ایک نہایت جامع اور بھرپور وی لاگ تھا میں اسی طرح کی مزید ایک کوشش آپ سے طئی الارض پر چاہتا ہوں ویسے ماضی قریب میں اس پر کچھ کیا ہے تو مطلع فرمائیں میں سب کچھ چھوڑ کر بھی اسے ضرور دیکھوں گا اس سے قبل کے تو سب پروگرامز میں دیکھ چکا ہوں ان میں اس ضمن میں جو کچھ طئی الارض پر کہا گیا ہیں میں اس سے آگاہ ہوں
آپکے علمی اوزار سرقہ کی زد میں آئے تھے یہ پتہ چلا تھا تاہم کیا سب کچھ واپس ملا یا کچھ نقصان کے بعد یا کچھ کھویا اور کچھ پھر سے مل گیا میں نے اس کی واپسی کے لئیے آپکے حق میں بے حد دعائیں کی تھیں میں نہیں جانتا اس سب میں آپکو کیا نقصان اٹھانا پڑا اگر کوئی سنجیدہ حرج نہیں تو ضرور شئر کریں۔
خیر اندیش محمد یوسف
جس طرح حضرت تمیم داری نے دجال سے ملاقات کی اسی طرح اس شخص نے یہ دیوار دیکھ لی۔یہ دنیا کہ لئے ثبوت ہے کہ یہ جگہیں موجود ہیں۔۔۔۔۔
اس پیج کا کمنٹ سیکشن بھی معلوماتی ہے
بس اللہ پاک بے وقوفی والے کمنٹ کرنے والوں اور بھکاریوں اور مذاق اڑانے والوں سے بچائے رکھے آمین۔ اور فرقان کی ٹیم بھی ایسے لوگوں کو بلاک کردے جو ٹاپک سے ہٹ کر بس مزے کے لئے مذاق اڑانے والے کمنٹ کرتے ہیں یا آن لائن ورک کے جھانسے دیتے ہیں۔ فرقان کا پیج الگ ہی قسم کا ہے اسے صاف ستھرا رہنا چاہئیے
فرقان بھائی ابھی آپکی پوسٹ پڑھی۔۔۔یہ پڑھ کر ذہن انٹارکٹیکا کی طرف جاتا ہے لیکن وہ تو frozen ہے۔۔۔انسان وہاں زندہ رہ نہیں سکتا پھر یہ کوئی اور جگہ ہے جہاں کم از کم زندگی تو پنپ رہی ہے ۔۔۔اور لوگ رہ رہے ہیں۔۔۔اب آپ کے مطابق یہ کوئی جنگل کے اندر موجود غار ہے۔۔۔پھر ایک ہی نتیجے پر پہنچتے ہیں کہ اس کا ایک دروازہ یہاں کھلتا ہے ہماری دنیا میں اور دوسرا دروازہ کسی اور ہی ڈائمنشن میں کھلتا ہے
ذولقرنین سیریز آپ کی ایک نایاب سیریز میں سے ہے
جب میں وہ دیکھتی تھی تو میں کسی اور دنیا میں چلی جاتی تھی
بہترین اور نایاب ریسرچ
بہت لوگوں کو آپ کی اس سیریز دیکھنے کیلئے لنک بھیجا
اللّه آپ کے علم کی حفاظت فرماۓ ، برکت فرماۓ اور ہمیں آپ کے علم سے مستفید ہونے کی توفیق عطاء فرماۓ
امین
تو کیا ایسے لوگ بھی ہیں جو ذوالقرنین کی دیوار کےپاس رہا کرتے تھے؟ وہ آواز مختلف کیوں تھی ؟ ابوبکر ڈر کیوں گۓ؟۔۔۔ اور وہ دیوار کسی اور کو کبھی نظر کیوں نہیں آٸی؟