نبی کریم حضرت محمد ﷺ کے ایک چچا تھے ، حضرت عباسؓ ۔
اور آج ۔۔۔ میں آپ کو حضرت عباسؓ کے متعلق ۔۔۔
ایک خوبصورت واقعہ سنانا چاہتا ہوں کہ جو کتاب الاصابہ فی التمیز الصحابہ میں لکھا ہوا ہے ۔
اور کتاب الأصابہ کے متعلق ۔۔۔ آپ جانتے ہیں ؟
کہ اسے إمام إبن حجر عسقلانیؒ نے چالیس سال کے محنت کے بعد لکھا تھا ؟
بہرحال حضرت عباسؓ بہترین قسم کے پرفیومز ۔۔۔
اور بہترین قسم کے کپڑے کے تاجر تھے اور بہترین سے میری مراد واقعی ۔۔۔ بہترین ہے ۔
مثلاً ایک مرتبہ آپؓ نے ایک ایسا ریشمی لباس فروخت کیا کہ جس کی اُس وقت قیمت ۔۔۔ آٹھ ہزار درہم تھی ۔
اور یہ رقم آج کے حساب سے شاید ۔۔۔ ملیئنز میں بنتی ہے ۔
بلکہ لباس تو صرف ایک چیز تھی ، بیس دوسرے تاجر ۔۔۔ آپؓ کے زیر حکم کام کیا کرتے تھے ۔
کہ جن میں سے جو تاجر سب سے کم آمدن والا تھا وہ بھی ۔۔۔ بیس ہزار دریم سے زیادہ کما رہا تھا ۔
اس سب سے آپ کو کیا پتہ چلتا ہے ؟
کہ حضرت عباسؓ اپنے وقت کے ایک بہت پریکٹیکل ۔۔۔ اور کامیاب انسان تھے اور یہاں سے شروع ہوتا ہے اس پوسٹ کا ۔۔۔ أصل واقعہ ۔
حضرت عباسؓ جیسے عملی اور ایک کامیاب انسان ۔۔۔ آپ کو پتہ ہے کہ وہ ایمان کیسے لائے تھے ؟
انہوں نے خود نبی ﷺ کو بتایا تھا ۔
ایک دن کہتے کہ یا رسول اللہ ﷺ ! ۔۔۔ آپ کو پتہ ہے کہ مجھے آپ کی نبوت کا یقین کیسے آیا تھا ؟
جب آپؐ پنگھوڑے میں تھے ۔۔۔ تو ایک رات میں کھڑا آپؐ کو دیکھ رہا تھا ۔
اور اس رات ۔۔۔ ایک ایسی علامت ہوئی کہ جس نے مجھے آپؐ کی نبوت کے متعلق ۔۔۔
یقین دلا دیا تھا ۔
میں نے دیکھا کہ آپؐ نے چاند کی طرف انگلی کی ہوئی ہے ۔۔۔
اور جہاں جہاں آپ انگلیوں سے اشارہ کرتے ، وہاں وہاں چاند ۔۔۔ گھومتا چلا جا رہا تھا ۔
تو عباسؓ کی اس بات پر نبیؐ نے جواب دیا کہ چچا ! ۔۔۔
وہ مجھ سے باتیں کیا کرتا تھا ۔۔۔ مجھے رونے سے روکا کرتا تھا اور مجھے اس کی آوازیں تک ۔۔۔ سنائی دیا کرتی تھیں ۔
اور عباسؓ کہتے ہیں کہ یا رسول اللہ ! ۔۔۔ آپؐ پر ایمان لانے کے پیچھے یہ واقعہ ۔۔۔
میرے لیے ایک بہت بڑی وجہ بنا تھا ۔
اس واقعے کو إمام طبرانیؒ اور إمام بیہقیؒ نے بھی روایت کیا ہے اور إمام أبو عثمان الصابونیؒ ۔۔۔
کہ جو گیارہویں صدی میں شیخ الإسلام کے عہدے پر فائز رہے ہیں ، کہتے ہیں کہ ۔۔۔
چاند والا واقعہ سننے میں ، اگرچہ حیران کن ہے لیکن اس کی تمام اسناد ۔۔۔
صحیح نکلتی ہیں ۔
اور پھر یہ واقعہ سولہویں صدی میں سیرۃ پر لکھی ایک قدیم کتاب ’’سبل الھدیٰ والرشاد‘‘ میں بھی درج ہے لیکن یہ واقعہ ۔۔۔
ان حیران کن معجزات میں سے صرف ایک واقعہ کہ جو آج رات ۔۔۔
میں آپ کو سنانے والا ہوں ۔
نبی ﷺ کی پیدائش کی رات ۔۔۔ پیش آنے والے سات عظیم ترین اور حیرت انگیز واقعات ۔
وہ واقعات کہ جنہیں سننے کے بعد ۔۔۔ آپ متحیر رہ جائیں گے ۔
آج رات بالخصوص ۔۔۔ اس رات کے واقعات پر ۔۔۔ ایک بہت ہی خاص ویڈیو ریلیز ہونے والی ہے ۔
اور یہ ویڈیو ’’سیرت النبی ﷺ سیریز‘‘ کی چوتھی قسط ہے ۔
ایک ایسی سیریز کہ جس کے اندر إن شاء اللہ ، میں نبی ﷺ کی زندگی کے مکمل تریسٹھ سالوں کے واقعات کو ۔۔۔ کور کر رہا ہوں ۔
أمید ہے کہ آج والی قسط کو آپ إن شاء اللہ ضرور دیکھیں گے اور اس کے علاوہ ایک بات اور ۔۔۔
کہ اس سیریز کی تیاری میں بہت سے ذرائع کا استعمال ہوتا ہے اس لیے اگر آپ بھی
اپنی خوشی سے اس پراجیکٹ کو سپورٹ کرنا چاہیں ۔۔۔ تو وہ نیچے دیئے گئے اس لنک کے ذریعے ۔۔۔ آپ کر سکتے ہیں ۔
https://www.buymeacoffee.com/mrfurqanqureshi
یا پھر ۔۔۔ اگر آپ پاکستان سے ہیں تو یہ میرے فیصل بینک کا ۔۔۔ iban نمبر ہے ۔
PK65FAYS3469301000003308
اور اگر آپ ایزی پیسہ یا پھر جیز کیش استعمال کرتے ہیں تو اس نمبر پر بھی آپ اپنی سپورٹ ۔۔۔ بھیج سکتے ہیں ۔
03329620440
تو پھر ملتے ہیں آج رات إن شاء اللہ 09:00 بجے ۔۔۔
سیرت النبی ﷺ سیریز کی چوتھی ۔۔۔ قسط میں ۔
شکریہ
فرقان قریشی
Source from Furqan Qureshi Blogs Facebook Profile
MasAllah ❤️❤️
Subhan Allah ❤️
Alhamdullilah Roz apka page dkhta Hu k kB ap post krain gy next part k liye😇
سورج بھی اُلٹا چلتا ہے ، چاند بھی چلتا ہے
جب جب کملی والے کی انگلی کے اشارے ہوتے ہیں
اس سیریز کی ہر قسط کا شدت سے انتظار ہوتا ہے
استاد محترم ۔۔۔۔ درخواست ہے کہ یہ سیریز لمبی کیجئے گا۔ اور ہمیں کوئی جلدی نہیں کہ واقعات کو اور ڈیٹیلز کو مختصر سننے کی۔ پلیز 🙏
اسلام علیکم
سر ، آپ کا شدت سے انتظار رہتا ہے
اللّٰہ اپ کے اس کام کو اپ اور اپ کی فیملی کے لیے ذریعہ نجات بنائے
بہترین رزق عطا فرمائے دین اور دنیا کے درجات بلند فرمائے آمین یا ربّ العالمین
ان شاءاللہ تعالٰی 💕💕 بہت خوشی سے دیکھیں گے🌸💕 انتظار کر رہے ہیں 💕💕
Assalam Alekum Furqan sir,,,SubhanAllah kia shaan hai mere Nabi s.w ki,,,or ap ki post MashAllah,,,waiting each n every post n videos of urs,,,May Allah bless u emnan Health unlimited happiness Ameen
Furqan Qureshi Blogs
حضرت عباس رضی تعالیٰ عنہ کا ایک بزنس اور بھی تھا جو کہ میں اسٹڈی کیا ہوا ہے وہ تھا سود کا کاروبار، لیکن آپ کو پتہ ہے جب سود کی حرمت نازل ہوئی تو حضرت عباس نے آپ صلی اللہ علیہ وآلہ وسلم کو گواہ بنا کر نہ صرف سود معاف کیا بلکہ جو اصل رقم تھی وہ بھی معاف فرما دی لوگوں کو، یہ بہت تفصیل والا واقعے ہے میں نے مختصر عرض کر دی ہے۔