آج رات الاؤ کے گرد ۔۔۔ زمانہ جاہلیت کا ایک عجیب و غریب واقعہ
علی إبن أبی طالبؓ سے جن لوگوں نے ڈائریکٹ علم سیکھا تھا ان میں سے ایک نام ۔۔۔ إِمام شعبیؒ کا بھی ہے ۔
إمام شعبیؒ حدیث کے معاملے میں اس قدر ٹیلنٹڈ انسان تھے ۔۔۔
کہ اسماء الرجال کی کتاب ’’السیر أعلام النبلاء‘‘ میں آپ بتاتے ہیں کہ پچھلے بیس سالوں میں ۔۔۔
میں نے کوئی حدیث ایسی نہیں سنی کہ جسے پہلے ۔۔۔ میں نے کبھی سنا نہ ہو ۔
اس قدر علم کی وجہ شاید آپ کے اساتذہ بھی تھے ۔۔۔
علی إبن أبی طالبؓ ، أبوہریرۃؓ ، أنس بن مالکؓ ، عائشہ صدیقہؓ ۔۔۔ اور انہی جیسے پینتالیس جلیل القدر صحابہ استاد ۔۔۔ اور بھی ۔
اب إمام شعبیؒ ایک شخص عمرو بن مالک کا واقعہ سناتے ہیں کہ جسے بعد میں ۔۔۔
إمام خرائطیؒ نے اپنی کتاب ’’الھواتف الجنان‘‘ میں محفوظ کر لیا تھا کہ جہاں سے میں اب آپ کو ۔۔۔ سنانے والا ہوں ۔
کہتے ہیں کہ عمرو بن مالک کی ایک ۔۔۔ بیٹی ہوا کرتی تھی کہ جسے ایک رات ۔۔۔
عمرو نے پانی لینے کے لیے ایک ۔۔۔ کنویں پر بھیجا کہ جس کے بعد دوبارہ پھر اس لڑکی کو ۔۔۔ کبھی کسی نے نہیں دیکھا ۔
عمرو کہتے ہیں کہ ہم نے اپنی لڑکی کی تلاش میں کوئی پہاڑ ، کوئی قبیلہ ، کوئی گھاٹی نہیں چھوڑی لیکن اس کا ہمیں دوبارہ ۔۔۔ کچھ پتہ نہیں چلا یہاں تک ۔۔۔
کہ ایک طویل عرصہ گزر گیا اور ہمارے دلوں میں اس بچی کی صرف ایک ۔۔۔ یاد ہی باقی رہ گئی لیکن ایک رات ۔۔۔
میں اپنے خیمے کے نیچے بیٹھا صحراء کی طرف دیکھ رہا تھا کہ دور سے ۔۔۔ مجھے ایک سایہ آتا دکھائی دیا ۔
اور جب وہ میرے قریب پہنچا تو میں نے دیکھا کہ یہ تو میری وہی بیٹی ہے ۔
اسے گلے سے لگا کر میں رونے لگ گیا لیکن بعد میں ۔۔۔ جب میری ہوش سنبھلی اور میں نے اسے غور سے دیکھا ۔۔۔ تو میں گھبرا گیا ۔
کیوں کہ اس کے عجیب لمبے ناخن ، جگہ جگہ سے گرے ہوئے بال اور جسم پر ایسے کہ جیسے گوشت نام کی کوئی شئے نہیں بچی ۔
کچھ دن گزرے ۔۔۔ اور اس کی صحت سنبھلنا شروع ہوئی تو ہم نے اس سے پوچھا ۔۔۔ کہ بیٹی تم کہاں چلی گئی تھی تو اس نے بتایا ۔۔۔
کہ جس رات آپ نے مجھے کنویں میں سے پانی لینے بھیجا تھا اس رات ۔۔۔
کالے رنگ اور لمبے قد کا ایک سایہ ۔۔۔ کنویں سے نکل کر مجھے اپنے ساتھ لے گیا تھا اور کہ جو ۔۔۔ کوئی انسان نہیں تھا ۔
ان تمام سالوں اس سائے نے مجھے اپنے پاس رکھا لیکن بخدا اس نے مجھ سے کبھی کوئی نازیبا حرکت نہیں کی لیکن ایک روز ۔۔۔
جنات کے کسی اور گروہ نے اس کے ساتھ گھمسان کی ایک لڑائی لڑی ۔
اور جس سائے کے پاس میں تھی اس نے منت مانی کہ اگر وہ جیت گیا ۔۔۔ تو مجھے میرے گھر واپس پہنچا دے گا ۔
عمرو کہتے ہیں کہ ہم کچھ یقینی اور کچھ بے یقینی میں اس کی یہ باتیں سنیں اور اس معاملے کو ہمیشہ کے لیے ۔۔۔
دفن کر دینے کا فیصلہ کیا یہاں تک ۔۔۔ کہ ہماری بیٹی تندرست ہو گئی اور ہم نے ایک جگہ اس کا ۔۔۔ نکاح کر دیا ۔
لیکن پھر ایک دن ۔۔۔ اس کی اپنے شوہر کے ساتھ زبردست لڑائی ہوئی کہ جسے سن کر ۔۔۔ آس پاس کے لوگ بھی اکٹھے ہو گئے ۔
اور لوگوں نے اس کے شوہر کو کہتے سنا کہ تو ہوا میں عجیب و غریب اشارے کرتی ہے !
تیری پرورش بھی جنات میں ہوئی تھی اور تو خود بھی ۔۔۔ ایک جننی ہی ہے ۔
تو اس لڑکی نے اچانک ہوا میں ۔۔۔ واقعی ایک عجیب اشارہ کیا اور سب لوگوں نے ایک گرجدار اور غصیلی آواز سنی کہ میں نے زمانہ جاہلیت میں بھی ۔۔۔
اپنے مرتبے اور مقام کی وجہ سے اس کی حفاظت کی تھی اور آج ۔۔۔
مسلمان ہونے کے بعد بھی میں اس کی حفاظت کروں گا اور اگر تو نے اسے نقصان پہنچانے کی کوشش کی ۔۔۔
تو خدا کی قسم کھڑے کھڑے میں یہیں تیری آنکھیں نوچ لوں گا ۔
عمرو کہتے ہیں کہ یہ آواز سن کر تمام لوگ خاموش ہو گئے یہاں تک ۔۔۔
کہ ایک بوڑھی عورت نے اونچی آواز میں پوچھا کہ تو ہمارے سامنے کیوں نہیں آتا ؟
تو اس نے جواب دیا کہ ہمارے جد نے جن چیزوں کا سوال کیا تھا ان میں سے ایک یہ تھی ۔۔۔
کہ ہم خود سب کو دیکھیں گے لیکن کوئی اور ۔۔۔ ہمیں دیکھ نہیں سکے گا ۔
تو اس بوڑھی نے دوبارہ پوچھا کہ ہماری ایک بیٹی ہے کہ جس کا بخار ۔۔۔ اترنے کا نام نہیں لیتا تو کیا تو اس کا کوئی علاج کر سکتا ہے ؟
تو عمرو کہتے ہیں کہ اس آواز نے وہ علاج بتایا بھی اور ہم نے ۔۔۔ اس لڑکی کو حیرت انگیز طور پر ٹھیک ہوتے دیکھا بھی ۔
آپ کو پتہ ہے کہ آج پوری دنیا میں ہر روز ۔۔۔ دو ہزار سے زیادہ لوگ ’’لاپتہ‘‘ ہوتے ہیں ۔
جن میں سے کچھ کا تو بالآخر پتہ چل جاتا ہے لیکن کچھ کا تو ۔۔۔
ساری زندگی دوبارہ کبھی پتہ نہیں چلتا ۔
نہ جانے ان میں سے کتنے لوگوں کو ایسا ہی کوئی سایہ ۔۔۔
ہمیشہ کے لیے اپنے ساتھ ۔۔۔ اپنی دنیا میں لے جاتا ہو گا ۔
آئی ونڈر
فرقان قریشی
Source from Furqan Qureshi Blogs Facebook Profile
اسلام علیکم ورحمتہ اللہ وبرکاتہ
اپکی باتوں سے ڈر نہیں لگتا۔ آپ یقین جانیں ہم ان ہی لوگوں کے ساتھ بڑے ہوۓ ہیں اب ہماری اگلی نسل بھی ان کے ساتھ ہی پل رہی ہے۔ کچھ سوالات ہیں ؟ آپ یقین جانیے کے اگر ہم اپنے گھر میں کوئی بھی کنسٹرکشن کا کام انکی اجازت کے بغیر کر لیں تو ہمیں کتنی مشکلات کا سامنا کرنا پڑتا ہے ۔
میں کل صبح مکہ پاک اور پرسوں مدینہ پاک جارہا ہوں انشاءاللہ آپ میری خصوصی دُعا کا حصہ ہونگے استادِ محترم Furqan Qureshi Blogs ❤️
فرقان بھائی سچ بول رہا ہوں مسجد میں بیٹھ کر قرآن شریف پڑھ رہا تھا جیسے ہی پارہ ختم ہوا تو یہ پڑھنے لگا، اچانک محسوس ہوا کہ پیچھے سے کوئی جن مجھے ہلکے ہلکے کچھ کہہ رہا ہے اتنی تیز بھاگا کہ پیچھے لوٹ کر دیکھا ہی نہیں 😂
افسوس۔ آپ کا ٹیلنٹ کن قصے کہانیوں میں ضائع ہورہا ہے
کوئی علمی تحقیقی کام کریں آخرت میں بھی کام آئے
بہت دلچسپ واقعہ آپ کی دلچسپ شخصیت جیسا ۔۔۔
مگر میرا ایک سوال ہے جو کے میں نے پہلے بھی کیا تھا۔۔
مگر شاید آپ کی نظروں سے وہ سوال نکل گیا ۔۔۔
انسان جب مرتا ہے تو ہم مسلمان ہونے کے ناطے اپنے مردے کو دفن کرتے ہیں ۔۔
دیگر مذاہبِ اپنی رسومات ادا کرتے ہیں ۔۔
مگر جنات کے ساتھ کیا ہوتا ہے ؟
کیا ان کو دفن کیا جاتا ہے یا جلایا جاتا ہے اگر جلایا جاتا ہے تو وہ خود بھی تو آگ سے بنے ہیں ۔۔
اور قیامت کے دن اللّہ رب العالمین انسانوں کو پھر سے جمع کرے گا ۔۔
تو جنات بھی تو جنت کے حقدار ہیں ان کا حساب کیسے ہوگا ؟
سوال کافی زیادہ ہو گئے مگر آج تک ان کا جواب نہیں ملا ۔۔
شکر ہےفرقان بھاٸی میرے سامنے یہ پوسٹس علی الصبح آتی ہیں🙂میرا رب اپکو ہمیشہ ہی ہمیں ایسے ہی حیران کرنے واقعات بتانے اور سنانے کی توفیق دیتے رہیں آمین
زبردست
میرے والد ایک قصہ بیان کرتے تھے۔ یہ معلوم نہیں اس میں کتنی حقیقت ہے۔ کیونکہ جن کے ساتھ یہ واقعہ پیش آیا ہے ان کے پتے کا مجھے نہیں پتہ۔
موضع یار حسین (صوابی) کا ایک بندہ پنجاب گیا تھا۔ واپسی پہ دوسرے لوگوں کے ہمراہ آ رہا تھا۔ غالباً دریائے سندھ پار کرتے ہوئے ڈوب گیا تھا۔ دوسرے لوگوں نے آکر اس کے گھر والوں کا بتایا۔ انھوں نے اپنا غم تین دن تک منایا۔ غائبانہ نمازِجنازہ بھی ہوا۔ گھر والے ہر شام ایک روٹی اور کچھ سالن اس کے نام خیرات میں دے دیتے۔
لیکن چالیس دن بعد وہ ڈوبا ہوا شخص واپس گھر آیا۔ گھر میں ایک مردے کے زندہ ہونے سے خوشیاں لوٹ آئیں۔ اس سے پوچھا گیا کہ اتنے دنوں کہاں تھے؟ اس نے بتایا کہ دریا پار کرتے ہوئے ایک بھنور میں پھنس گیا۔ اور میں ڈوب گیا۔ ڈوبتے ہی میں سیدھا ایک پتھر تک پہنچ گیا۔ جہاں سے میں کہیں نہیں جا سکتا تھا۔ صرف اذان سنتا اور نماز پڑھتا۔ اور ہر شام ایک روٹی اور کچھ سالن کسی نادیدہ ہاتھوں سے ملتی۔
واللہ اعلم
بھائی، تمہارے سامنے ہاتھ جوڑتے ہیں، عین آدھی رات کے وقت ایسی سٹوریاں مت شیئر کیا کرو۔۔!! بندے نے اٹھ کر واش روم بھی جانا ہوتا ہے، اور پھر خوامخواہ گردن موڑ موڑ پیچھے دیکھنا پڑتا ہے کہ پیچھے کوئی ہے تو نہیں۔۔!!؟؟ 😄😄
Furqan Qureshi Blogs
مجھے پتہ ہے رات کے اِس پہر آپ یقینا اپنے فالوورز کو جنوں کی بات بتائیں گے لیکن فرقان آپ میری بات کا یقین کرنا میں دو سال ایک ایسی جگہ رہا ہوں جہاں پر جنات تھے، اِس لیے مجھے تو ڈر نہیں لگتا لیکن جو گروپ میں حواتین ہیں اُن کا خیال کیا کریں، ایسی پوسٹ دن کو لکھا کریں، کیوں رات کو سب کو ڈراتے ہیں آپ ۔
جو لوگ فرسٹ ٹائم اس طرح کی بات سن رہے ہیں ان کے لیے شائد نئی بات ہو ۔۔
اسی طرح کے بہت سارے سچے واقعات ہیں۔۔
ایک بچی اپنے گھر کے واشروم میں جاتی اور غائب ہو جاتی۔۔اور گھنٹوں بعد واپس آتی۔۔۔
ایک راولپنڈی کی young girl جب بھی اپنے گھر کی چھت پر جاتی تو غائب ہو کے کسی اور شہر پہنچ جاتی۔کچھ سال پہلے کی بات ہے وہ اپنے گھر سے غائب ہوئی اور لاہور کے دریائے راوی میں آ کے گری۔ماہی گیروں نے بچی کو نکالا تو ہوش آنے پہ ان کے گھر فون کیا۔۔
ان سب کے ساتھ سایہ ہوتا ہے۔۔
الله کی نبی صلی الله علیہ وسلم نے ہمیں دعائیں سکھائیں ہیں جس کے بعد یہ ہمیں کوئی نقصان نہیں پہنچا سکتے آلا باذن الله